مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ جس شخص کو سائنس کا علم نہیں وہ سائنس کا امام بن رہے ہیں۔ ان کا کام صرف دین کا مذاق اڑانا ہے۔
ایک اور سال، ایک اور عید اور ایک بار پھر وہی پرانا چاند کی دید کا تنازعہ۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کے بیان پر ردعمل میں رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمان کا کہنا ہے کہ چاند کے سائز کو دیکھ کر تاریخ کا تعین کرنا سائنس کی کون سی کتاب میں لکھاہے؟۔
انہوں نے کہا کہ جس شخص کو سائنس کا علم ہی نہیں وہ اپنے آپ کو سائنس کا امام بنا کر پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے وزیر سائنس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ فواد جی! یہ سائنس اور مذہب دونوں اعتبار سے پہلی کا چاند تھا۔ لوگوں کا کا کام صرف دین کا مذاق اڑانا ہے۔
فواد چوہدری
دوسری جانب پاکستان ميں ہر سال چاند کی رويت کا مسئلہ سر اُٹھاتا تو ہے، تاہم اس بار فواد چوہدری اپنا چاند چڑھانے ميں بہت دل جمعی سے مصروف ہيں۔ رويت ہلال کميٹی کے عيد الاضحیٰ يکم اگست کو ہونے کے اعلان کے بعد وزير سائنس نے گزشتہ روز بدھ 22 جولائی کو چاند کی تصوير تک ٹوئيٹ کر ڈالی تھی۔
صرف یہ ہی نہیں بلکہ تصویر کے ساتھ یہ سوال بھی داغا تھا کہ کيا یہ پہلی کا چاند ہے؟ کیا سورج غروب ہونے کے بعد اتنی دیر چاند سرِ آسماں رہتا ہے؟ عوام خود فیصلہ کرلیں۔
قبلہ ایاز
دونوں جانب سے لفظی جملوں کی گولہ باری کے بعد چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے معاملے کی نزاکت دیکھتے ہوئے انوکھی تجویز دی ہے کہ رویت ہلال کا تصور ملک سے باہر پورے خطے تک پھیلا دیا جائے، ایک دن عید یا رمضان کیلئے خطے کہیں بھی رویت پراعلان کیاجا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کہا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات ، بھارت اور دیگر ممالک کو ایک خطہ تصور کیا جاسکتا ہے۔
فواد چوہدری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں چیئرمین نظریاتی کونسل کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیرسے متعلق قبلہ ایاز نے کہا کہ فواد چوہدری کو چھیڑ چھاڑ کی عادت ہے وہ اِسے انجوائے کرتے ہیں۔ کئی علاقوں میں لوگ چاند کی جگہ کچھ اوردیکھ کر شہادت دے دیتے ہیں،علماء اور اسپیس ٹیکنالوجی کے درمیان رابطے کا اہتمام ہونا چاہییے۔
Post A Comment:
0 comments: