غلاف کعبہ يعنی کسوہ کی تبدیلی کی روح پرور تقریب کا انعقاد آج ہورہاہے۔ہر سال کی طرح خانہ کعبہ کا پرانا غلاف تبدیل کر کے نیا غلاف چڑھایا جائے گا۔حرمین شریفن کے امور کے سربراہ شیخ عبدالرحمان السدیس تقریب کی نگرانی کریں گے۔
مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کو غسل دينے اورغلافِ کعبہ کی پروقار تبديلی کی تقریب ہورہی ہے۔ ريشم اور روئی سے تيار غلافِ کعبہ کو کسوہ کہا جاتا ہے۔اس کی تياری ميں 670 کلو ريشم،120 کلو سنہری اور 100 کلو چاندی کا دھاگا استعمال ہوتا ہے۔اس غلاف کے لیے ريشم اٹلی جبکہ سونے اور چاندی کا پانی چڑھے دھاگے جرمنی سے درآمد کيے جاتے ہيں۔50 فٹ طویل اور 40 فٹ چوڑے غلاف پر انتہائی نفاست اور مہارت سےسونے کی تاروں سے قرآنی آیات کی کشیدہ کاری کی جاتی ہے۔1962 تک خانہ کعبہ کا غلاف مصر میں تیار کیا جاتا تھا۔اُس دور میں غلاف کے ليےسرخ، سبز یا سفید رنگ کا کپڑا بھی استعمال کیا جاتا رہا لیکن اس کے بعد سےغلاف کيليے کالے رنگ کے خصوصی کپڑے کا انتخاب کيا گيا۔1977 سے غلافِ کعبہ مکہ مکرمہ میں قائم شاہ عبدالعزيزغلاف کمپليکس کي کسوہ فيکٹری ميں 200 مقامی ماہرين اورمنتظمين کی نگرانی ميں تيار کيا جانے لگاجس پرتقريباً 60 لاکھ ڈالر لاگت آتی ہے۔
حج سيزن مکمل ہوتے ہی پرانے کسوہ کو چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں ميں کاٹ کر دنيا کی اہم شخصیات اور مذہبی تنظیموں میں تقسیم کردیا جاتا ہے۔غلافِ کعبہ کوسال ميں 2 بار يعنی شعبان اور پھر 9 ذی الحج کو تبدیل کیا جاتا ہے۔
Post A Comment:
0 comments: