رواں برس کا سب سے بڑا سیارچہ کب زمین کے نزدیک سے گزرے گا؟ ناسا نے بتا دیا
رواں برس کا سب سے بڑا سیارچہ 21 مارچ کو زمین کے نزدیک سے گزرے گا۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا کا کہنا ہے کہ 21 مارچ کو 915 میٹر قطر والا سیارچہ زمین سے 20 لاکھ کلومیٹر کی دوری سے گزرے گا۔ جسے خلا باز قریب سے دیکھ سکیں گے۔
رپورٹ کے مطابق یہ سال کا سب سے بڑا سیارچہ ہو گا، یہ 1 لاکھ 24 ہزار کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گزرے گا جو رفتار زمین کے نزدیک سے گزرنے والے سیارچوں کی عمومی رفتار سے زیادہ ہے۔
دنیا کی معیشت سے کئی گنا زیادہ خزانہ رکھنے والا سیارچہ دریافت
ناسا کا مریخ مشن کامیابی سے جاری
یاد رہے کہ گزشتہ سال امریکہ کے خلائی ادارے ناسا نے مریخ اور مشتری کے مدار میں گردش کرنے والا ایک ایسا سیارچہ دریافت کیا تھا جس میں موجود قیمتی دھات اور دیگر خزانوں کی مالیت دنیا کی کل معیشت سے کئی گنا زیادہ ہے۔
غیر ملکی نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایسٹرائیڈ 16 سائیکی (16 Psyche) کے نام سے معروف اس سیارچے سے متعلق ریسرچرز کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر لوہے اور نکل سے بنا ہوا ہے اور اگر ان کی قیمت کا اندازہ لگایا جائے تو یہ ایک کروڑ کھرب ڈالرز کی مالیت بنتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ناسا نے ہبل نامی ٹیلی اسکوپ کی مدد سے سیارچے کی تصاویر اکھٹی کی ہیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ سارچہ دنیا سے 370 ملین کلو میٹر کے فاصلے پر موجود ہے۔
ناسا نے مشتری پہ پریوں کی حرکات و سکنات ریکارڈ کر لیں
16 سائیکی نامی سیارچہ سب سے پہلے 1852 میں دریافت کیا گیا تھا تاہم یہ پہلا موقع ہے جب سائنسدانوں نے ٹیلی اسکوپ کی مدد سے اس کی لی گئی تصاویر کا جائزہ لیا ہے۔
ٹریسی بیکر نامی سائنسدان اور محقق نے اس حوالے سے اپنے رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ سیارچہ کسی سیارے سے بچھڑ کر مدار میں گردش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی طریقے سے اس سیارچے کو زمین پر لایا جا سکے تو دنیا کی 7.8 ارب کی آبادی میں ہر فرد کو 1.2 ارب ڈالر مل سکتے ہیں۔
Post A Comment:
0 comments: