امریکا نے ایف 35 مشترکا فائٹر پروگرام کی ویب سائٹ پر عالمی شراکت داروں کی فہرست سے ترکی کو نکال دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکا نے ایف 35 کی آفیشل ویب سائٹ سے ترکی کا نام نکال دیا ہے۔ امریکا کی جانب سے ایف 35 مشترکا فائٹر جیٹ کے پروگرام سے ترکی کو نکالنے کا یہ اقدام روسی ایئر ڈیفنس سسٹم کی خریداری پر اظہار ناراضگی کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔
ترکی کی وزارتِ خارجہ کے ایک ریٹائرڈ افسر کا کہنا ہے کہ معاشی اور علاقائی چیلنجز کی وجہ سے ترکی ایس 400 سسٹم کے آپریشن میں طویل عرصے تک تاخیر کرے گا۔ یہ سسٹم 2.5 ارب ڈالر لاگت کا ہے۔
ترکی نے گزشتہ سال جولائی میں ایس 400 فضائی دفاعی سسٹم کے لئے دلچسپی کا اظہار کیا تھا اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان معاہدے بھی طے پایا تھا، تاہم معاہدے پر امریکی تحفظات اور ناراضگی کے بعد ترکی کی ایف 35 لڑکا طیاروں کی تیاری کے سلسلے میں شراکت معطل کر دی گئی تھی۔
ترکی نے بھی ایس 400 کو مکمل طور پر چھوڑنے سے انکار کردیا ہے تاہم یہ سسٹم ابھی تک آپریشنل نہیں ہوا ہے۔ صریف میزائل شکن سسٹم ہی نہیں بلکہ گزشتہ سال نومبر میں ترکی نے اپنے ریڈار سسٹم کے امریکا میں بنائے گئے ایئر فورس کے کچھ ایف 16 لڑاکا طیاروں کے خلاف ٹیسٹ بھی کیے۔
دونوں ممالک کے درمیان تناؤ بڑھنے کے بعد امریکا نے ترکی پر اپنے ایئر فورس کے لیے ایف 35 آرڈر کرنے کی پابندی لگا دی ہے۔ ترکی صرف اس صورت ایف 35 کی فہرست میں شامل ہوسکتا ہے جب وہ ایس 400 سسٹم کو ترکی سے باہر لے جائے کیونکہ ایف 35 طیارے روسی انٹیلی جنس کے جمع ہونے والے پلیٹ فارم کے ساتھ نہیں موجود ہو سکتے۔
ترکی کی ایف 35 پروگرام میں صنعتی شرکت سے ترک معیشت کو بہت فروغ ملا تھا۔ ترکی کی 10 کمپنیاں 12 ارب ڈالر مالیت کے نو سو سے زائد پرزے فراہم کر رہے تھے۔
ایف 35 پروگرام کی مرکزی کنٹریکٹر کمپنی لاک ہیڈ مارٹن اور امریکی حکومت کو ان پرزوں کی فراہمی کے لیے نئے سپلائرز دھونڈنے تھے جو پہلے ترکی کی کمپنیوں سے لیے جاتے تھے۔
Post A Comment:
0 comments: