ایران میں سی آئی اے کےجاسوس کو پھانسی دیدی گئی
ايران ميں امريکی اور اسرائيلی انٹيلی جنس کے ليے جاسوسی کے الزام ميں ايک شخص کو پھانسی دے دی گئی ہے۔
محمود موسوی ماجد کو 2018 ميں جنرل قاسم سليمانی کی جاسوسی کرتے ہوئے گرفتار کيا گيا تھا۔ تاہم قاسم سليمانی کے قتل سے اس کا کوئی تعلق ثابت نہيں ہوا۔
امریکی فوج کاحملہ،پاسداران انقلاب کےکمانڈرقاسم سلیمانی جاں بحق
فيصلے پر ايک ايسے وقت عملدرآمد کيا گيا ہے جب ہزاروں ايرانی عوام سوشل ميڈيا پر پھانسی مت دو کے نام سے مہم چلا رہے ہيں۔ 2 دن قبل ایران وزارت دفاع کے محکمہ ایوی ایشن و اسپیس کے ریٹائر ملازم رضا اصغری کو سی ائی اے کے ليے جاسوسی کے جُرم میں پھانسی دے دی گئی تھی۔
ایران نے مسجد جمکران پر سرخ پرچم لہرا دیا
اس سے قبل محمود موسوی ماجد ٹرانسلیٹر کی ملازمت کیا کرتا تھا۔ ایران کی سرکاری ویب سائٹ پر بھی محمود موسوی ماجد سے متعلق فیصلے پر بیان جاری کیا گیا ہے۔ محمود موسوی ماجد پر امریکا اور اسرائیل کی خفیہ تنظیموں سی آئی اے اور موساد سے بھاری رقم لینے کا بھی الزام ثابت ہوا۔
ماجد سال 1970 میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ شام ہجرت کرگیا تھا، جہاں اس نے انگریزی اور عربی زبان کے ترجمہ کا کام شروع کیا۔ جنگ شروع ہونے کے بعد بھی اس نے وہی رہنے کو ترجیح دی، تاہم اس کے اہل خانہ ملک چھوڑ گئے۔
قاسم سلیمانی کے قتل کیلئے اسرائیلی انٹیلیجنس نے مدد کی
شام کے محل وقوع اور جغرافیہ پر عبور حاصل کرنے اور معلومات کے باعث ماجد ایرانی خفیہ تنظیموں کے بھی قریب ہوگیاْ، جنہوں نے اسے مختلف علاقوں کی جاسوسی کی ذمہ داری دی۔
Post A Comment:
0 comments: